خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: یہ صوبہ ملک کا پائے تخت بھی ہے اب اس کے قدیم وبجدید نام کے دو حصے ہیں، قدیم بیت المقدس کے گرد ۱۵۲۴ ء میں دسویں عثمانی خلیفہ نے دیوار شہر تعمیر کرائی تھی اس قدیم حصہ میں ہی مسجد اقصیٰ اور دوسرے اہم تاریخی مقامات ہیں۔ یہیں پر ایک جگہ ہے کہ جسکے لئے عیسائی کہتے ہیں کہ وہاں زمانۂ قدیم میں وہ عدالت تھی جس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو پھانسی کا حکم سنایا گیا تھا اور یہیں سے وہ اپنے کاندھے پر صلیب لیکر اس مقام کی طرف بڑھے تھے جہاں انہیں سولی دینا طے کیا گیا تھا ، یہ بھی مشہور ہے کہ صلیب اتنی وزنی تھی کہ عدالت سے مقام قتل تک پہنچنے میں حضرت عیسیٰؑ بارہ جگہ تھک کر دم لینے کے لئے ٹہرے تھے۔ قرآن نے اس واقعہ کی تردید نہیں کی لیکن سولی پانے والے کو شبیہ عیسیٰ علیہ السلام قرار دیا ہے ۔
: غزہ فلسطین کا دوسرا صوبہ ہے یہاں حضرت ہاشم جد سرکار ختمیمرتبت (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی قبر ہے اسی جگہ شہر کا بڑا ایئرپورٹ بھی ہے کوزہ گری میں یہ شہر بڑی شہرت رکھتا ہے، خود غزہ صوبے کا پائے تخت بھی ہے، اس کے زیر انتظام حسب ذیل شہر ہیں:
(۱) خان یونس:
جنوب فلسطین کا آخری شہر ہے، یہاں کے کچے خرمے اپنی لطافت و ذائقے میں بہت شہرت رکھتے ہیں ۔
(۲) مجدل:
ریشم سازی اور روئی کی نمایاں کاشت کی وجہ سے جانا جاتا ہے، ویران عسقلان شہر بھی اسی جگہ ہے ۔
(۳)بئر السبع :
زرعی علاقوں پر مشتمل ہے، اس کی مساحت ۱۲۵۷۶ کیلو میٹر مربع پر محیط ہے اس میں بہت ہی زرخیز حصے پائے جاتے ہیں اور پینے کے پانی کا ڈیم بھی بنایا گیا ہے، اگر کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا کہ نصف مساحت فلسطین صرف اسی بئر السبع پر محیط ہے ۔
اللّد
اس صوبے کا مرکز شہر ’’یافا‘‘ ہے صنعت و تجارت والا شہر ہے، یہاں مختلف پھل، سنگترے، مالٹے کثرت سے پیدا ہوتے ہیں۔ اس صوبے کے ہی زیر نگیں مشہور شہر تل ابیب ہے یہاں صرف یہودی ساکن ہیں، اور یہ شہر شدید جنگ کا سماں پیش کرتا رہتا ہے ۔
سامرہ
اس صوبے کا مرکز نابلس ہے، صابن سازی میں اسے خاصی شہرت ہے، شہر جنین، طولکرم، قلقیلیہ، اور عنبتا، اسی صوبے کے اندر واقع ہیں۔
اس صوبہ کے دو شہر پر یہودیوں نے قبضہ کر لیا ہے۔
الجلیل
ناصرہ اس صوبہ کا پائے تخت ہے، اسی شہر میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی رہائش تھی، یہاں کے دیرؔ بہت مشہور ہیں ۔
شہر عکا اسی صوبے کا تاریخی شہر ہے جس کے گرد مضبوط چاردیواری اور بڑے بڑے برج ہیں، مسجد’’ جامع الجزار‘‘بھی اسی جگہ ہے جس کی شہرت دور دور تک ہے ۔
اس وقت یہ شہر بہائیوں کامرکز ہے چونکہ قبر مرزا علی باب اسی جگہ ہے ۔
حیفا
اس صوبے کا پائے تخت خود اسی جگہ ہے ، بہت بڑی بندرگاہ ہے ،عراق کی تیل پائپ لائن یہیں پرہے جہاں پر صفائی ہوتی ہے، اسی جگہ سے تیل ساری دنیا میں بھیجا جاتا ہے ۔
بازدید : 667
شنبه 12 ارديبهشت 1399 زمان : 22:22