خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: جیمز پیٹراس(James Petras) امریکہ کی بنگ ہمٹن (Binghamton) یونیورسٹی کے شعبہ سماجیات کے پروفیسر تھے۔ ۱۷ جنوری ۱۹۳۷ میں آپ پیدا ہوئے۔ آپ نے کیلیفورنیا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ پیٹرس نے سیاسی موضوعات میں لاطینی امریکہ، مشرق وسطی، شاہیزم، گلوبلائزیشن اور بائیں سماجی تحریکوں پر خصوصی اور جامع مطالعہ کیا۔ انہوں نے ۶۳ عناوین پر مختلف کتابیں تالیف کیں اور ۲۹ زبانوں میںانکی کتابوں کا ترجمہ ہوا۔ علاوہ از ایںانکے ۶۵۰ علمیمقالے مختلف تخصصی جرائد(۱) میں منظر عام پر آئے ہیں جبکہ ۲ ہزار کے قریب غیر تخصصی جرائد(۲) میں چھپے ہیں۔ امریکہ کے معروف پبلیکیشن سینٹروں جیسے روٹلیج (routledge) رنڈم ہاؤس (Random House) اور میک میلن (macmillan) نے پیٹرس کی کتابوں کو شائع کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔(۳)
پیٹراس کے بعض قلمیآثار درج ذیل ہیں:
The Arab Revolt and the Imperialist Counterattack
War Crimes in Gaza and the Zionist Fifth Column in America
Zionism, Militarism and the Decline of US Power
The Power of Israel in the United States
Rulers and Ruled in the US Empire
جیمز پیٹراس قائل ہیں کہ امریکی یہودی اس ملک کی خارجہ پالیسی پر بے حد اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ وہ اپنی کتاب ’’امریکہ میں اسرائیل کی قدرت‘‘ میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ امریکہ کے یہودی اگرچہ ۲ فیصد آبادی کو تشکیل دیتے ہیں لیکن ۳۰ فیصد سے زیادہ سرمایہ دار گھرانے یہودیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔(۴) جیمز قائل ہیں کہ یہودی اپنے سرمایہ سے بخوبی فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مثال کے طور پر امریکی یہودی امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹیوں کے ۳۵ سے ۶۰ فیصد اخراجات پورا کرتے ہیں۔
۲۰۰۸ میں دئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے اعلان کیا: تمام امریکی صدور ’’یہودی طاقت‘‘ کے قبضے میں ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ یہودی عالمیاور انسانی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
حواشی
[۱]American Sociological Review,British Journal of Sociology,Social Research
[۲]New York Times, The Guardian, The Nation, Christian Science Monitor, Foreign Policy, New Left Review, Partisan Review, Canadian Dimension
[۳]http://petras.lahaine.org/?page_id=4
[۴]http://vista.ir/article/114532
[۵]http://dissidentvoice.org/2008/06/a-disenchanted-james-petras
بازدید : 663
شنبه 12 ارديبهشت 1399 زمان : 22:22